نئی دہلی (سچ نیوز) مشہور بھارتی گلوکار رفتار (دیلن نائر) مسلم مخالف شہریت بل پر مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ اگر کسی مسلمان کو ملک سے باہر نکالا تو سینے پر گولی کھاﺅں گا۔معروف بھارتی گلوکار دیلن نائر المعروف رفتار نے اپنے کنسرٹ کا آغاز کرنے سے پہلے بھارتی حکومت کو مسلمان مخالف شہریت کا بل منظور کرنے کی مخالفت کی۔بھارتی ریپر کی جانب سے یہ اعلان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب گلوکار کے کنسرٹ کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں وہ مودی سرکار پر تنقید کے نشتر برساتے ہوئے کہہ رہے تھے کہ مسلمان، عیسائی، سکھ سب ہمارے بھائی ہیں۔اس ویڈیو میں رفتار کا کہنا تھا کہ ’ایک بات بالکل صاف بتا رہا ہوں، چاہے کل کیریئر چلے یا نہ چلے، کوئی مسئلہ نہیں، اتنا کمالیا ہے کہ آخر تک بھوکا نہیں مروں گا۔‘گلوکار نے کنسرٹ میں موجود حاضرین کو ارشد نامی اپنے باڈی گاڑد سے متعارف کرواتے ہوئے کہا کہ ’اس انسان کا نام ارشد ہے، یہ میرا ایسا خیال رکھتا ہے کہ کوئی مجھے دھکا بھی نہیں مار سکتا، اگر کوئی اسے بھارت سے نکالنے کی بات کرے گا تو سامنے سے گولی کھاﺅں گا۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’چاہے ہندو ہو، چاہے سکھ ہو، چاہے عیسائی ہو یا پھر مسلمان، سب ہمارے بھائی ہیں، کسی کو بھی باہر نہیں جانے دوں گا اور اس کے بعد جو میرے کیرئیر کا ہوگا وہ تم خود دیکھ لینا، مجھے کوئی پروا نہیں۔‘سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر صارفین کی جانب سے بھارتی موسیقار کے اس بیان کو خوب سراہا جارہا ہے۔یاد رہے کہ بھارتی حکومت نے رواں ماہ 12دسمبر کو ’متنازع شہریت بل‘ کو اسمبلی سے منظور کروایا تھا جس کے تحت پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان کے 6 مذاہب کے غیرمسلم تارکین وطن ہندو، عیسائی، پارسی، سکھ، جینز اور بدھ مت کے ماننے والوں کو بھارتی شہریت دی جائے گی جبکہ اس فہرست میں مسلمان شہریوں کو شامل نہیں کیا گیا۔