جکارتہ(مانیٹرنگ ڈیسک) انڈونیشیاءمیں گزشتہ روز آتش فشاں پھٹنے سے سونامی آیا جس نے جاوا اور سماترا جزیروں کے ساحلی علاقوں میں قیامت برپا کر دی۔ اس تباہی میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 281تک جا پہنچی ہے جبکہ 800سے زائد زخمیوں
کو ہسپتالوں میں پہنچایا جا چکا ہے۔ تاحال درجنوں افراد لاپتہ ہیں اور ان کی تلاش کے لیے ریسکیوآپریشن جاری ہے۔ آج اس آپریشن میں ایک ایسا معجزہ دیکھنے کو ملا کہ زبان بے احتیار سبحان اللہ پکار اٹھے۔ میل آن لائن کے مطابق ریسکیوورکرز نے سونامی آنے کے 12گھنٹے بعد ملبے اور بھاری درختوں تلے دبی ہوئی ٹوٹ پھوٹ چکی کار سے ایک 5سالہ بچے کو معجزانہ طور پر زندہ نکال لیا۔ یہ بچہ نہ صرف زندہ تھا بلکہ اسے بہت معمولی چوٹیں آئی تھیں۔حکام کے مطابق اس بچے کا نام علی ہے جو سونامی آنے کے وقت اپنے والدین کے ساتھ اس گاڑی میں سفر کر رہا تھا۔ سونامی کی لہر گاڑی کو دھکیل کر سڑک سے کافی فاصلے پر لے گئی جہاں اس کے اوپر کئی بھاری درخت اور دیگر ملبہ آ گرا۔ بچے کے والدین گاڑی میں موجود نہیں تھے اور نہ ہی انہیں اب تک تلاش کیا جا سکا ہے۔ایک پولیس آفیسر نے بچے کو ریسکیو کرنے کی ویڈیو اپنے انسٹاگرام پر پوسٹ کی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ جب بچے کو ملبہ ہٹا کر گاڑی سے نکالا جاتا ہے تو وہ رو رہا ہوتا ہے۔ آفیسر نے بتایا ہے کہ ہم بچے کے رونے کی آواز سن کر ہی اس تک پہنچے تھے۔بچے کو طبی معائنے کے لیے ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔