ممبئی(سچ نیوز) بالی ووڈ کنگ شاہ رخ خان ایک بار پھرہندو انتہا پسندوں کے نشانے پر آگئے ہیں اور سوشل میڈیا میں ان پر کروڑوں روپے پاکستان بھجوانے کا الزام لگایا جارہا ہے۔بالی ووڈ کے صف اول کے اداکار اور کروڑوں دلوں پر حکمرانی کرنے والے شاہ رخ خان مسلمان ہونے کی وجہ سے ہمیشہ ہندوانتہا پسندوں کے نشانے پر رہتے ہیں۔ حال ہی میں شاہ رخ خان کو پلوامہ حملے کے بعدبھارتی سوشل میڈیا صارفین اور ہندوانتہا پسندوں کی جانب سے ایک بار پھر نشانہ بنایاجارہا ہے۔سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو گردش کررہی ہے جس میں یہ دعویٰ کیا جارہا ہے کہ شاہ رخ خان نے بہاولپور ٹینکر حادثے کے متاثرین کے لیے 45 کروڑ روپے پاکستان بھجوائے۔ یہ ویڈیو وائرل ہونے کی دیر تھی کہ شاہ رخ خان سے محبت کا دعویٰ کرنے والے بھارتیوں نے یوٹرن لیتے ہوئے کنگ خان کے خلاف محاذ کھول لیا۔سوشل میڈیا صارفین نے کنگ خان کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا پلوامہ حملے کے بعد جب امیتابھ بچن اور سلمان خان سمیت متعدد بالی ووڈ فنکار حملے میں مرنے والے جوانوں کی مدد کررہے ہیں اسی وقت شاہ رخ خان بھارتی پیسے پاکستان بھجوارہے ہیں۔
سوشل میڈیا پر یہ بھی کہا جارہا ہے کہ شاہ رخ خان نے حملے میں ہلاک ہونے والوں کے لیے ہمدردی کے بول تک نہیں بولے، شاہ رخ خان جان بوجھ کر ہندوئوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچاتے ہیں۔ کچھ لوگوں نے لکھا ہم ہندو اگر شاہ رخ خان کی فلمیں دیکھنا بند کردیں تو یہ 45 کروڑ کیا 45 روپے بھی پاکستان بھجوانے کے لائق نہیں رہے گا۔بھارتی پاکستان سے نفرت میں اتنے اندھے ہوگئے ہیں کہ انہیں یہ بھی نہیں معلوم کہ شاہ رخ خان کی جانب سے 45 کروڑ روپے پاکستان بھجوائے جانے کی ویڈیو ابھی کی نہیں بلکہ سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ویڈیو 2017 کی ہے اور اسے کانٹ چھانٹ کرکے اب وائرل کیاگیاہے۔