اربیل (سچ نیوز) شامی کردستان کے شہریوں نے شام چھوڑ کر عراق جانے والے امریکی فوجیوں پر سخت غم و غصے کا اظہار کیا اور جانے والے امریکی فوجیوں پر انڈوں، ٹماٹروں اور پتھروں کی بارش کردی۔ امریکی فوجی جب عراقی کردستان کی حدود میں داخل ہوئے تو وہاں بھی شہریوں نے گلی سڑی سبزیوں کے ساتھ ان کا استقبال کیا۔ترکی کے شامی کردستان میں کیے جانے والے آپریشن اور امریکہ کے ساتھ معاہدے کے بعد امریکی فوجی خطے سے نکل کر عراق جارہے ہیں۔ امریکہ اور کردوں کے مابین 5 سال تک اتحاد قائم رہا تھا اور اسی اتحاد نے شام میں دہشتگرد تنظیم داعش کو شکست دی تھی۔ترک آپریشن کے بعد اچانک اتحاد ختم کیے جانے پر بعض کرد شہریوں نے امریکیوں پر سخت غم و غصے کا اظہار کیا اور عراق جانے والی ان کی فوجی گاڑیوں پر پتھراﺅ کیا۔ کرد شہریوں نے امریکہ کے خلاف نعرے بازی بھی کی اور انہیں چوہے قرار دیا۔ ایک آدمی نے امریکی فوجیوں کے بارے میں کہا ’ امریکہ چوہوں کی طرح بھاگ گیا، امریکی چوہوں کی طرح بھاگ رہے ہیں۔‘خیال رہے کہ ترکی نے امریکہ سے معاہدے کے بعد عارضی جنگ بندی کی تھی اور ترک جنگجوﺅں کو موقع دیا تھا کہ وہ علاقے سے نکل جائیں ۔ عارضی جنگ بندی کے دوران ترکی اپنی سرحد کے پاس شام میں سیف زون بنائے گا جہاں لاکھوں شامی مہاجرین کو بسایا جائے گا۔
دوسری جانب جب شام سے نکلنے والے فوجی عراقی کردستان کی حدود میں داخل ہوئے تو وہاں کے شہریوں نے ان کا گلی سڑی سبزیوں اور انڈوں سے استقبال کیا۔
As they withdrawal from Syria, US soldiers are pelted with rotten vegetables.
Now as they enter Iraqi Kurdistan, they are welcomed with stones and the middle finger.
The humiliation of American soldiers in the ME is now complete under Donald Trump.pic.twitter.com/D6bn16ZC25
— Gissur Simonarson 🇮🇸🏴 (@GissiSim) October 21, 2019