واشنگٹن(سچ نیوز) معروف موبائل فون ’’ہواوے ‘‘پر چین اور امریکا کے درمیان تنازع شدت اختیار کر گیا،امریکی وزارت انصاف کی جانب سے چینی موبائل کمپنی ہواوے کے خلاف مقدمہ دائر،چین نے الزامات مسترد کرتے ہوئے مقدمہ واپس لینے کا مطالبہ کر دیا ۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق دنیا میں سمارٹ فون بنانے والی دوسری بڑی کمپنی ’’ہواوے‘‘ کے خلاف امریکی محکمہ انصاف نے مقدمہ دائر کر دیا ہے ۔امریکہ کی جانب سے دائر ہونے والے مقدمے میںجو الزامات عائد کیے گئے ہیں ان میں بینک فراڈ، انصاف کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے اور ٹیکنالوجی کی چوری بھی شامل ہے جبکہمجموعی طور پر امریکہ کی جانب سے چینی کمپنی کے خلاف 23 الزامات عائد کیے گئے ہیں۔امریکہ کے وزیرِ تجارت ولبر راس کا کہنا ہے کہ برسوں سے چینی کمپنیاں ہمارے برآمدی قوانین توڑ رہی ہیں اور عائد شدہ پابندیوں کی خلاف ورزی کر رہی ہیں اور بیشتر اوقات ہمارا مالیاتی نظام غیر قانونی سر گرمیوں میں انھیں سہولت دیتا رہا ہے، یہ اب نہیں ہو گا۔
دوسری جانب امریکی وزارت انصاف کی جانب سے مشہور موبائل کمپنی ’’ہواوے‘‘ کے خلاف مقدمہ دائر کرنے پر چین نے سخت ردعمل دیتے ہوئے اسے چینی معیشت کو تباہ کرنے کی کوشش قرار دیا ہے۔امریکا کی جانب سے کینیڈا میں ہواوے کی سربراہ کی گرفتاری اور ایران کے ساتھ رقوم کی غیر قانونی لین دین، دھوکا دہی اور صنعتی جاسوسی جیسے 13 سنجیدہ الزامات کے تحت مس مینگ کی کینیڈا سے حوالگی کا مقدمہ دائر کیا ہے۔چین کی وزارت خارجہ نے ملکی موبائل کمپنی پر امریکی الزامات کی تردید کرتے ہوئے مقدمہ واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے جب کہ موبائل کمپنی ہواوے نے بھی امریکی الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ادارے کو کمپنی کے خلاف الزامات سن کر ماہوسی ہوئی،تجارتی راز چرانے سے متعلق الزامات ایک دیوانی مقدمے سے متعلق ہیں جس میں جیوری نے نہ ہی ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دیا ہےاور نہ ہی اسے اس معاملے میں بدنیتی کا کوئی عنصر نظر آیا۔
۔واضح رہے کہ چین کی معروف موبائل کمپنی کی صدر کو امریکا کی درخواست پر یکم دسمبر کو کینیڈا میں حراست میں لیا گیا تھا تاہم 10ملین کینیڈین ڈالر کی زر ضمانت پر انہیں رہا کردیا گیا تھا لیکن وہ کینیڈا سے باہر نہیں جاسکتیں۔واضح رہے کہ امریکا ہواوے کمپنی کی سربراہ کی حوالگی کے لیے آئینی مدت 30جنوری تک درخواست دائر کرسکتا تھا، چین کے مقدمہ دائر کرنے سے باز رہنے کی تنبیہ کے باوجود امریکا نے مقدمہ دائر کردیا۔یہ بھی یاد رہے کہ گذشتہ تین برسوں کے دوران مشہور چینی موبائل کمپنی ’’ہواوے‘‘ کے سمارٹ فونز کی فروخت میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے اور ہواوے نے ’’ایپل‘‘ اور ’’سام سنگ‘‘ جیسی نامور کمپنیوں کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے جبکہ ’’ہواوے‘‘ نے 2018 میں 200 ملین سمارٹ فونز فروخت کر کے ایک نیا ریکارڈ قائم کیا تھا ۔’’ہواوے ‘‘ نے گذشتہ برس ’’ایپل ‘‘ سے دنیا کی دوسری بڑی کمپنی کا اعزاز چھین لیا تھا اور موبائل بنانے والی دوسری بڑی کمپنی کا منفرد اعزاز اپنے نام کیا تھا ۔