واشنگٹن(سچ نیوز) امریکہ کئی ممالک میں لڑی جانے والی جنگوں پر کھربوں ڈالر خرچ کر چکا ہے اور اب اس کے عراق میں بھیجے گئے 12ارب ڈالر گم ہو جانے کا ایسا انکشاف منظرعام پر آیا ہے کہ امریکی خزانے سے رقم کی بیرون ملک منتقلی کی تاریخ میں جس کی مثال نہیں ملتی۔ دی گارڈین کے مطابق یہ 12ارب ڈالر 100 ڈالر کے نوٹ کی صورت میں عراق پہنچائے گئے لیکن وہاں ایسے انداز میں تقسیم کیے گئے کہ امریکہ کا تقسیم کے اس عمل پر کوئی کنٹرول نہیں تھا اور یہ بھی معلوم نہیں ہو سکا کہ یہ رقم کس کس کو دی گئی اور کہاں خرچ ہوئی۔گزشتہ روز امریکی کانگریشنل کمیٹی میں اس راز سے پردہ اٹھایا گیا تو معلوم ہوا کہ امریکی خزانے سے تاریخ میں اتنی بڑی رقم اس سے قبل کبھی ٹرانسفر نہیں کی گئی۔کمیٹی میں بتایا گیا کہ یہ رقم 2003ءمیں عراق پر امریکی حملے کے بعد منتقل کی گئی۔ یہ 100ڈالر کے 23کروڑ 10لاکھ نوٹ تھے اور ان کا کل وزن 363ٹن تھا۔سی 130طیاروں کے ذریعے یہ نوٹ نیویارک سے بغداد پہنچائے گئے اوروہاں انہیں عراقی وزارتوں اور امریکی کنٹریکٹرز میں تقسیم کیا جانا تھا۔ تاہم وہاں پہنچ کر یہ رقم ہاتھوں سے نکل گئی اور کچھ معلوم نہیں کہ کن لوگوں میں تقسیم ہو گئی۔کمیٹی کو فراہم کیے گئے میمورنڈم سے معلوم ہوا ہے کہ وہاں ایک کنٹریکٹر 20لاکھ پاﺅنڈ ایک بیگ میں بھر کر لے گیا جبکہ ایک ڈویژن کے والٹ سے 7لاکھ 74ہزار ڈالر کی رقم چوری ہو گئی۔ایک عراقی آفیشل کو 60لاکھ ڈالر سے زائد رقم دی گئی اور اسے کہا گیا کہ یہ رقم نگران عراقی حکومت کے عراقی فنڈز پر کنٹرول حاصل کرنے سے پہلے پہلے خرچ کرنی ہے۔“