واشنگٹن(سچ نیوز)امریکا اور چین کے درمیان تلخی پہلے بھی کچھ کم نہیں تھی مگر اب امریکا نے ایک ایسی حرکت کر ڈالی ہے کہ بس سمجھئے کہ دونوں ممالک کے درمیاں تعلقات اور بگڑنے کا وقت آ گیا ہے۔ ساﺅتھ چائنہ مارننگ پوسٹ کے مطابق امریکی خفیہ ایجنسی نے چین کے ایک سینئر انٹیلی جنس اہلکار کو دھوکے سے بیلجیئم بلا کر گرفتار کرلیا ہے۔ امریکی حکام نے چینی انٹیلی جنس عہدیدار پر الزام لگایا ہے کہ وہ خلائی صنعت سے وابستہ امریکی کمپنیوں، جن میں جی ای ایوی ایشن اور دیگر امریکی ایروسپیس کمپنیاں شامل ہیں، کے تجارتی راز چرانے میں ملوث ہے۔چینی جاسوس کا نام شو یانجن بتایا گیا ہے، جو امریکی حکام کے مطابق کیو ہوئی اور یانگ ہوئی کے نام بھی استعمال کرتا ہے۔اسے منگل کے روز بیلجیئم کے حکام نے ملک بدر کرتے ہوئے امریکہ کے حوالے کردیا ہے۔ امریکی حکام کا مزید کہنا ہے کہ شو یانجن چین کی وزارت ریاست سلامتی میں اعلیٰ عہدے پر بھی فائز ہے۔ گزشتہ روز اسے امریکہ میں ایک عدالت کے سامنے پیش کیا گیا اور امریکی محکمہ انصاف کا کہنا ہے کہ اگر وہ مجرم قرار پایا تو اسے تقریباً 25 سال قید کی سزا ہوسکتی ہے۔