فلوریڈا (ڈیلی پاکستان آن لائن )امریکی ریاست فلوریڈا کے مقامی بینک میں مسلح شخص نے فائرنگ کر کے 5 افراد کو ہلاک کردیا جبکہ پولیس نے حملہ آور کو گرفتار کر لیا۔امریکی خبر رساں ادارے کے مطابق اورلانڈو سے 85 میل دور واقع شہر سبرنگ میں 21 سالہ حملہ آور سن ٹرسٹ بینک میں داخل ہوا اور اندھا دھند فائرنگ شروع کردی، جس سے بینک میں موجود 5 افراد موقع پر ہی ہلاک ہو گئے۔زیفن ژیور نامی حملہ آور نے فائرنگ کے بعد خود پولیس کو فون کر کے بتایا کہ اس نے بینک میں 5 افراد کو قتل کردیا ہے اور اس کے بعد خود کو بینک میں بند کر لیا۔پولیس نے مذکرات کی ناکامی پر بینک میں کارروائی کر کے نوجوان حملہ آور کو حراست میں لے لیا۔تفتیش کاروں کو ابھی تک واقعے کا مقصد واضح نہیں ہو سکا اور پولیس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ابھی تک یہ واضح نہیں ہو سکا کہ یہ حملہ ڈکیتی سے غرض سے کیا گیا تھا یا پھر اس کا مقصد لوگوں کا جانی نقصان کرنا تھا؟۔سبرنگ پولیس کے سربراہ کارل ہوگلنڈ نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج ہماری برادری کے لیے انتہائی برا دن ہے اور ایک بے حس مجرم نے بہیمانہ انداز میں لوگوں کو قتل کردیا۔حکومتی ریکارڈز سے پتہ چلتا ہے کہ ژیور کو گزشتہ سال 2 نومبر کو تربیتی بنیادوں پر جیل کا محافظ مقرر کیا گیا تھا، جہاں سے اس نے 9 جنوری کو استعفی دے دیا تھا۔خود کو حملہ آور زیفن ژیور کی سابقہ گرل فرینڈ بتانے والی الیکس گیرلاچ نے دعوی کیا کہ ژیور کو لوگوں کو مارنے کا بہت شوق تھا، لیکن کسی نے بھی اس بات کو سنجیدگی سے نہیں لیا جس کا آج بھیانک نتیجہ سامنے آیا۔انہوں کہا کہ زیفن کو ہمیشہ سے لوگوں سے نفرت تھی اور وہ چاہتا تھا کہ ہر کوئی مر جائے، وہ اپنے سکول میں بھی سب کو جان سے مارنے کی دھمکی دیا کرتا تھا اور اسی وجہ سے اسے اسکول سے نکال دیا گیا تھا۔گرل فرینڈ کا کہنا تھا کہ زیفن ہمیشہ سے لوگوں کو مارنے کے خواب دیکھا کرتا تھا، میں نے کئی مرتبہ لوگوں کو اس کی اس حالت کے حوالے سے آگاہ کرنے کی کوشش کی لیکن کسی نے بھی اس بات کو سنجیدگی سے نہیں لیا اور اس کا نتیجہ ہم سب کے سامنے ہے۔گیرلاچ نے امریکی اخبار ‘واشنگٹن پوسٹ’ سے گفتگو میں مزید انکشاف کیا کہ ان کے سابق بوائے فرینڈ نے گزشتہ ہفتے ہی گن خریدی تھی لیکن کسی کو بھی شک نہیں گزرا کہ وہ ایسا کچھ کرنے والا ہے، کیونکہ اسے ہمیشہ سے ہی بندوقوں کا بہت شوق تھا۔واضح رہے کہ امریکا میں حالیہ سالوں کے دوران فائرنگ کے واقعات میں تیزی دیکھی گئی ہے اور امریکی ادارے کے مطابق 2017 میں ملک میں فائرنگ اور دیگر واقعات میں 40 ہزار سے زائد افراد قتل کیے