جب بھارت نے اچانک کشمیر میں کرفیو لگایا تو افواج پاکستان جنگ کیلئے تیاری کر چکی تھی پوری افواج پاکستان میں غم و غصہ تھا اور قوم بھی متحد کھڑی ہوئی،اس وقت مختلف ممالک نے پاکستان کو روکا اور وزیراعظم پاکستان عمران خان اقوام متحدہ میں کیس لے کر گے ،اقوام متحدہ سے تاخیر ہونے کی صورت کے ساتھ ساتھ بھارتی فوج مسلسل سرحدوں پر جنگ کرتے ہوئے نظر آئی اور بھارتی فوج نے جو دہشتگردی کشمیر میں کی وہ اور بڑھتی گئی،اس کے ساتھ ساتھ پاکستان کو برداشت کرنا پڑا کیونکہ خطے میں بھی بہت سے ممالک تھے جو جنگ کے حامی نہ تھے، پاکستان انٹرنیشنل گیم سمجھ گیا اور پھر ساتھ ہی وزیراعظم پاکستان عمران خان کے سامنے انٹیلیجنس رپورٹ سامنے رکھ دی گئی اور اس میں دو سال کی تفصیلات شامل تھیں پاکستان کے پاس ان کی کافی انفارمیشن آچکی تھی،اس رپورٹ میں مکمل تفصیلات تھی اور اس کے مطابق 2018 سے بھارت اسرائیل اور امریکا نے جو افغانستان کی سرزمین کو استعمال کر کے پاکستان پر حملہ کرنا چاہتے تھے اور ان کی پلاننگ یہ تھی کہ ایک وقت پر سب جگہ سے حملہ کریں گے افواج پاکستان کو سب جگہ مصروف کر دیں گے، لیکن اس کے ساتھ آپ کو یاد ہو پاکستان پر اس وقت ففتھ جنریشن وار بہت تیزی کے ساتھ مسلط کی گئی تھی اور افغانستان کی طرف سے بارڈر پر حملہ بھی کیا گیا جس میں افغانی فوجی ہلاک ہوئے تھے،اس وقت اسرائیل نے پی ٹی ایم کو امریکا کے ذریعے مکمل حمایت کروا کر افواج پاکستان کے خلاف کھڑا کر دیا تا کہ پاک فوج کوئی ایسا قدم اٹھا لے جس سے امریکا بہت آرام کے ساتھ پاکستان میں داخل ہو سکے،اس وقت بھارت اس جنگ کو افغانستان کی طرف سے لڑنا چاہتا تھا کہ وہاں سے داعش اور ٹی ٹی پی سے بھی حملے کروائے جا سکیں اور بلوچستان میں بھی داخل کیا جاسکے، سی پیک کو بھی مکمل طور پر ختم کرنا تھا یہ ان کا اصل ٹارگٹ تھا اور ساتھ ہی آزاد کشمیر بھی،ایک وقت پر پاکستان میں بہت سے محاذ کھل گے تھے، افواج پاکستان جان چکی تھی کہ اب طاقت کے ساتھ دماغ کا استعمال کرنا ہوگا اور قوم کو اعتماد میں لینا ہوگا یہ جنگ بغیر قوم کے نہیں لڑ سکتےتھے کیونکہ دشمن اندرونی طور پر مضبوط ہو کر سامنے آیا اور سامنے سے آتے ہیں تو خانہ جنگی ہوگی، اس کے بعد ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور صاحب نے کانفرنس کردی اور سب کچھ قوم کے سامنے رکھ دیا اور ڈی جی صاحب نے بہت ہی زبردست انداز سے پیغام دے دیا اور پی ٹی ایم کا سب کچھ قوم کے سامنے رکھ دیا گیا جس کے بعد قوم نے افواج پاکستان کو سمجھ کر پورے ملک میں پوری طاقت کے ساتھ افواج پاکستان کی حمایت کی اور پی ٹی ایم کو بےنقاب بھی کیا ساتھ ہی جواب بھی دیئے گے ،پی ٹی ایم نے ایک بار اپنی طاقت دیکھائی اس کے بعد محب وطن قوم اس طرح نکلی جیسے 2014 میں جیو نیوز کے خلاف نکلی تھی، پوری دنیا نے دیکھ لیا کہ افواج پاکستان کو قوم کی حمایت حاصل ہے اور ففتھ جنریشن وار کو کمزور کر دیا گیا، ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور مسلسل سب جگہ نظر رکھے ہوئے تھے پی ٹی ایم کو ناکام کرنے میں آئی ایس پی آر کا سب سے بڑا کردار رہا ہے اور نوجوانوں نے افواج پاکستان کا کھل کر ساتھ دیا، آج جس وجہ سے سب سے زیادہ پی ٹی ایم والے ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور صاحب کے خلاف اکثر سوشل میڈیا پر پوسٹ کرتے ہیں اور انہوں نے جنرل باجوہ اور جنرل آصف غفور صاحب کے خلاف کھل کر نعرے بھی لگائے تھے اور ساتھ ہی یہ وجہ تھی کہ کچھ دن پہلے جنرل باجوہ کو ہٹانے کے لیے پوری کوشش اچکزئی اور فضل الرحمان کی تھی بھارت نے اگلا پلان لانچ کر دیا ان کو یہ لگا کہ اگر منظور پشتین کو نقصان دیے کر پاکستان میں حالات خراب کر دئے جائیں تو بھی موقعہ مل سکتا ہے لیکن وہ ناکام رہے ساتھ ہی کنٹرول لائن پر حالات مزید خراب ہو گے اور 27 فروری کو پاکستان نے بھرپور جواب بھی دیا، بھارت کیلئے یہ پریشانی اور بڑھ گئی کہ پاکستان کیسےایک ہی وقت پر سب کو جواب دیے رہا ہے اور آخر یہ کیسے لڑیں گے ملک میں بھی ففتھ جنریشن وار مسلط کی پھر بھی پاک فوج کیسے مطمئین ہیں تو بھارت کے موجود میڈیا جیو نیوز گروپ کی جانب سے حامد میر نے ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور سے سوال کر دیا کہ آپ ایک وقت پر کیسے سب کچھ کریں گے؟ یہ وہ سوال تھا جو امریکا بھارت اور اسرائیل کے دماغ میں چل رہا تھا،حامد میر کا اشارہ پی ٹی ایم کی طرف تھا اور ساتھ یہ تھا کہ جنگ کے دوران ملک میں خانہ جنگی ہوئی تو کیا کرو گے، ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے بہت سکون کے ساتھ جواب دیا کہ ہم اپنی پالیسی شیئر نہیں کر سکتے الحمداللہ افواج پاکستان بلکل تیار ہے اور حیران کر دیے گی سب کو، ساتھ ہی کہا کوئی فوج اپنی پالیسی نہیں بتاتی، حامد میر کے ذریعے جواب چلا گیا، پھر وقت کے ساتھ ساتھ بھارت نے مزید تیاری شروع کردی اسرائیل مزید بھارت میں داخل ہوگیا،اس وقت تمام مشینز کشمیر بارڈر سیالکوٹ بارڈر پر لگی ہوئی ہیں انہوں نے فورن اگست کو کرفیو لگایا تا کہ پاکستان میں حالات خراب کریں قوم نکلے گی اور پاک فوج جنگ کر دیے گی، یہ وہ رپورٹ ہے جو پی ایم کے سامنے پیش کی گئی اب گیم یہ تھی کہ اگر پاکستان اس وقت جنگ شروع کر دیتا تو انہوں نے پاکستان میں ان غداروں کو دوبارہ ساتھ کھڑا کر لیا تھا جو جنگ کی صورت میں خانہ جنگی کی طرف جاتے، یاد رکھئے جب جنگ شروع ہو جاتی ہے تو وہ جنگ قومیں بھی لڑتی ہیں،افواج پاکستان جنگ سے پیچھے کیوں ہٹ گئی اب آپ کو سمجھ آئے گا اب آپ ایران کی طرف آجائیں ایران میں ففتھ جنریشن وار کو ناکام کرنے میں افواج پاکستان نے کردار ادا کیا، پھر دیکھئے امریکا نے کیسی ضرب لگائی اور ایران نے وہ حرکت کی جو اگست میں پاکستان کرنے جا رہا تھا اور پھر رک گے،اب ایران کے ساتھ کوئی نہیں آخر ملک تباہی کے قریب پہنچ گیا اور اب امریکا پوری تیاری کے ساتھ کھڑا ہے، یہ پالیسی ہوتی ہے دوسرے ملک کو کیسے فورن ختم کیا جائے مفلوج کر دیا جائے، یہ وجہ ہے پاکستان رک گیا اب آپ کو آنے والے دنوں میں نظر آئے گا کہ باجوہ ڈاکٹرائن کو فضل الرحمان کیوں ہٹانے کے لیے آئے اور انٹرنیشل اسٹیبلشمنٹ کا حصہ فضل الرحمان ہے ثابت ہو گیا ہے اب ایران کے بعد پھر سے پاکستان پر انٹرنیشل اسٹیبلشمنٹ کی نظریں ایران کے معاملے پر انکار کیا گیا امریکا اندر سے غصہ ہے پاکستان پر اور جواب میں اس نے حرکت کی بلوچستان میں مارچ کے مہینے تک انہوں نے پھر سے پاکستان میں ففتھ جنریشن وار اور ہاہبرڈ وار کو تیز کرنا ہے اگر آپ دیکھیں تو ابھی سے بہت سی چیزیں سمجھ آرہی ہیں ،سب یہ جان چکے ہیں افواج پاکستان مضبوط ہے اور راء موساد سی آئی اے پھر سے دہشتگردی پاکستان میں کرنا چاہتی ہے، لیکن انشاءاللہ اب بھی وہ ناکام ہونگے ایران کے بعد اس خطے میں صرف پاکستان رہ جاتا ہے عرب پہلے سے ان کے کنٹرول میں ہیں، باجوہ ڈاکٹرائن کے لیے مزید چیلنجز سامنے آرہے ہیں، لیکن اس بات میں بھی کوئی شک نہیں پاکستان اللہ کے راز میں ایک راز ہے اور افواج پاکستان اسلام کی آخری چٹان ہے انشاءاللہ پاک فوج اس پر پہلے سے تیاری کر چکی ہے، ہم نے آٹھ سال ورک کیا اور مسلسل اس پر ہی توجہ رہی ہمیں اس وقت الحمداللہ ملک دشمن کی بہترین پہچان ہے ہم نے اپنی آنکھوں سے غداروں کو دیکھا ہے غداری کرتے ہوئے، ہمیں گراؤنڈ پر اس چیز کا بہترین تجربہ ہے اور ہم نے پہلے بھی کر کے دکھایا ہے اس بار بھی ہم انشاءاللہ اپنی ریاست کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہونگے اگر دشمن پھر سے پی ٹی ایم جیسی تحریکوں کو چلائے گا ہم ان کے خلاف پھر سے آئے گے، کچھ عرصہ پہلے وزیراعظم پاکستان عمران خان اور چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کی ملاقات ہوئی اور ٹرمپ کو فون پر صاف کہا گیا کہ آپ پی ٹی ایم کو سپورٹ کرنا چھوڑ دیں ہم جانتے ہیں جس وجہ سے اچانک خاموشی ہوئی لیکن اس بار دشمن کا وار کچھ مختلف ہوگا ان کا انداز اور ہوگا، ہم محب وطن قوم انشاءاللہ اپنی افواج پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑے رہیں گے اس بار دشمن لسانی فسادات مذہبی فساد کروانا چاہتا ہے اس سے ہم اندازہ اس لیے لگا سکتے ہیں کہ جو دہشتگردی بلوچستان میں ہوئی آج سے دو سال پہلے بھی انہوں نے ایک گیم کی تھی جس کو ناکام کرنل سہیل عابد شہید نے کیا،انہوں نے جان دیے کر اس وقت وطن عزیز کو بڑے سانحہ سے بچایا، ہماری افواج ہر روز شہادت دے رہی ہے کنٹرول لائن سے ملک کے اندر تک، اب مارچ تک سیاسی گیم شروع ہوگی حکومت کے ساتھ آنکھ مچولی ہوگی شاید
کہ دھرنا پھر سے دیا جائے تا کہ حکومت کی توجہ اس طرف لگا دی جائے اور مارچ تک افواج پاکستان کو مزید دشمن مصروف کرنا چاہتا ہے، ایران میں جو کچھ ہو رہا ہے اس کا زیادہ اثر پاکستان میں ہوگا اگر اللہ نہ کرے امریکا وہاں اتر جاتا ہے تو اس کا اگلا قدم ضرور پاکستان کی جانب ہوگا، اس لیے پاکستانیوں آپ سب متحد رہو ایران کے حالات دیکھ لیں اب قوم اپنی حکومت کے خلاف ہے لیکن فائدہ امریکا کو ہونے جا رہا ہے،عراق شام لیبیا اور اب ایران پر آپ صحیح سمجھ جائیں گے، امریکا کس طرح کھیل گیا کسی کو سمجھ تک نہ آئی، یہ کھیل پاکستان کے ساتھ امریکا روز کھیلتا ہے لیکن الحمداللہ افواج پاکستان اور قوم کا رشتہ بہت مضبوط ہے اس لیے پرامن رہیں پاکستان و افواج پاکستان زندہ باد۔