کابل( سچ نیوز )افغانستان کے صدارتی انتخابات کے نتائج کا پانچ ماہ بعد اعلان ہو اتو سابق صدر اشرف غنی ہی ایک بار پھر کامیاب قرار پائے لیکن ان کی کامیابی پر دوسرے نمبر پر آنے والے امیدوار عبداللہ عبداللہ نے انگلیاں اٹھادیں۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق عبداللہ عبداللہ نے نتائج تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہوئے اشرف غنی کے متوازی اپنی حکومت بنانے کااعلان کردیا ہے جس سے نہ صرف سیاسی انتشار کا شکار ملک کے حالات مزید خراب ہونے کا خدشہ ہے بلکہ یہ امریکی حکام کیلئے بھی پریشانی کا باعث بن سکتا ہے۔
نتائج کے حوالے سے بڑا دعویٰ کرتے ہوئے عبداللہ عبداللہ نے کہا کہ ہماری ٹیم، شفاف اور بائیو میٹرک سسٹم کے تحت، جیتی ہے اور ہم اپنی فتح کا اعلان کرتے ہیں۔ فراڈ کرنے والوں کی تاریخ ہی شرمندگی کا باعث ہے لہٰذا ہم کابل میں اپنی علیحدہ حکومت بنانے کا اعلان کرتے ہیں۔جیو نیوز کے مطابق گزشتہ برس 28 ستمبر کو ہونے والے افغان صدارتی انتخابات کے نتائج کااعلان 19 اکتوبر کو ہونا تھا لیکن الیکشن کمیشن کی جانب سے تیکنیکی خرابی، فراڈ کے الزامات اور احتجاج کے باعث نتائج کا اعلان بار بار ملتوی ہوتا رہا۔
آئی ای سی نے دسمبر میں ابتدائی نتائج کا اعلان کیا تھا جس میں اشرف غنی کو تھوڑی برتری کے ساتھ کامیاب قرار دیا گیا تھا لیکن عبداللہ عبداللہ نے ان نتائج کو تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہوئے مکمل نتائج سامنے لانے کا مطالبہ کیا تھا۔