کابل(سچ نیوز) افغان فوج نے سینکڑوں پاکستانیوں کو گرفتار کر لیا اور کھلے عام ان کے ساتھ انتہائی ناروا سلوک کیا جا رہا ہے اور انہیں داعش کے کارکن قرار دیا جا رہا ہے۔ میل آن لائن کے مطابق افغان نیشنل ڈیٹریوریٹ فار سکیورٹی (این ڈی ایس)کی طرف سے جاری ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ انہوں نے داعش کے 700اراکین کو گرفتار کیا ہے۔ ان کے ساتھ ان کی 17بیویوں اور 159بچوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ این ڈی ایس نے بتایا کہ ان اراکین 277 غیرملکی ہیں جن میں سے زیادہ تر کاتعلق پاکستان، اردن اور مشرقی ایشیائی ممالک سے ہے۔
میل آن لائن کے مطابق گرفتار ہونے والے ان افراد کے متعلق یہ تصدیق کرنے کا کوئی طریقہ نہیں ہے کہ آیا ان کا تعلق واقعی داعش کے ساتھ تھا یا نہیں۔ واضح رہے کہ شام میں داعش کے خاتمے کے بعد تواتر سے خبریں آ رہی تھیں کہ داعش کے کارکن افغانستان میں جمع ہو رہے ہیں اور وہاں بڑی طاقت بھی بن چکے ہیں تاہم گزشتہ ماہ افغانستان میں امن مذاکرات کے لیے متعین کیے گئے امریکی خصوصی نمائندے زلمے خلیل زاد نے اپنے ٹوئٹر اکاﺅنٹ پر یہ انکشاف کیا تھا کہ افغانستان کے مشرقی علاقوں میں داعش کافی طاقتور ہو چکی تھی لیکن طالبان نے اسے اب وہاں کمزور کر دیا ہے۔ اس کے علاوہ امریکی فوج کے آپریشنز نے بھی داعش کو کمزور کرنے میں اہم کردار اداکیا۔