کابل (سچ نیوز) افغانستان میں ایک سرکاری کمپاﺅنڈ پر شدت پسندوں کے حملے میں 43 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔ شدت پسندوں نے پہلے بارود سے بھری گاڑی سرکاری کمپاﺅنڈ کے گیٹ سے ٹکرائی جس کے بعد وہ اندر داخل ہوگئے اور لوگوں کو یرغمال بنالیا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق شدت پسندوں نے دارالحکومت کابل میں پبلک ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ کی عمارت کو نشانہ بنایا اور وزارت برائے شہدا و معذور افراد کے عملے کو یرغمال بنالیا۔ وزارت صحت افغانستان کے ترجمان واحد مجروح کا کہنا ہے کہ عمارت سے 43 لاشوں اور 10 زخمیوں کو نکالا گیا ہے ۔ مرنے والے میں ایک پولیس اہلکار بھی شامل ہے۔
تصویر: روئٹرز
انہوں نے بتایا کہ شدت پسندوں کے ساتھ سکیورٹی فورسز کا 7 گھنٹے تک مقابلہ جاری رہا جس کے نتیجے میں تین شدت پسند بھی ہلاک ہوئے۔افغان فورسز نے عمارت کو کلیئر کرنے سے پہلے 350 سویلینز کو بحفاظت عمارت سے باہر نکال لیا۔
تصویر: روئٹرز
حملے کی تاحال کسی بھی شدت پسند گروپ کی جانب سے ذمہ داری قبول نہیں کی گئی۔ افغانستان کے چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ نے حملے کا الزام طالبان پر عائد کیا ہے۔دوسری جانب تحریک طالبان افغانستان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے اپنے ایک بیان میں اس الزام کی تردید کی ہے۔