کابل (سچ نیوز )امریکی محکمہ دفاع کے قائم مقام چیف پیٹرک شین ہین نے کہا ہے کہ افغانستان سے مکمل فوجی انخلاکی تیاری کا ٹاسک نہیں دیا گیا ۔واشنگٹن میں نیٹو کے سیکریٹری جنرل سے ملاقات کے موقع پر انہوں نے کہا کہ طالبان کے ساتھ مذاکرات حوصلہ افزا ہیں تاہم ابھی افغانستان سے مکمل فوجی انخلاکا ٹاسک نہیں دیا گیا ۔سیکریٹری جنرل نیٹو اسٹولسبرگ نے کہا کہ اس وقت تک افغانستان سے نہیں جائیں گے جب تک یقین نہ ہو کہ مقصد پورا ہو چکا ،اس بات کا مقصد یہ ہے کہ افغانستان کو دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہ نہ بننے دیں ۔ان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں نیٹو فوج کے مستقبل سے متعلق کچھ کہنا قبل از وقت ہو گا ۔واضح رہے کہ امریکہ اور طالبان کے مابین گزشتہ ہفتے دوحہ میں چھ روز تک مذاکرات جاری رہے جن میں امریکہ کے افغانستان سے انخلاکے معاہدے پر پیش رفت ہوئی،امریکہ کی جانب سے اٹھارہ ماہ میں افغانستان سے انخلاکا منصوبہ پیش کیا گیا ،امریکہ نے طالبان سے جنگ بندی کامطالبہ کیا جو مسترد کردیا گیا ،پیر کے روز امریکہ کے نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے افغانستان کے صدر اشرف غنی سے ملاقات کی اور انہیں امن مذاکرات کے حوالے سے بریفنگ دی ،انہوں نے صحافیوں سے ملاقات میں بتا یا کہ طالبان سے مذاکرات میں عبوری حکومت کے قیام کے بارے میں کوئی بات نہیں ہوئی ۔