بیجنگ(سچ نیوز)چین نے ہیواوے کمپنی کی چیف فنانشل آفیسر کی گرفتاری کو ’ انتہائی گھناؤنا‘ قدم قرار دیتے ہوئے کینیڈا کو خبردار کیا ہے کہ اگر مینگ وانژو کو فوری طور پر رہا نہیں کیا گیا تو سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔معروف پاکستانی انگریزی اخبار ’’ڈان‘‘ کی رپورٹ کے مطابق چین کی وزارت خارجہ نے ایک مختصر بیان میں کہا ہے کہ نائب وزیر خارجہ لی یوچنگ نے بیجنگ میں موجود کینیڈین سفیر کو طلب کرکے شدید احتجاج کیا اور کینڈا کو خبردار کرتے ہوئے مینگ وانژو کو فوری طور پر رہا کرنےکا مطالبہ کیا ہے۔لی یوچنگ نے کہا کہ امریکا کی درخواست پر وانکوور میں کینیڈا کی جانب سے مینگ وانژو کی گرفتاری ان کے قانونی حق کی سنگین خلاف ورزی ہے،قانون کو نظر انداز کرکے اٹھایا گیا یہ اقدام بے وجہ او ر فطرتاً انتہائی گھناؤنا ہے۔چینی وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا کہ چین، کینیڈا سے اصرار کرتا ہے کہ زیر حراست مینگ وانژو کے قانونی اور جائز حقوق کی حفاظت کےلیے انہیں فوری طور پر رہا کیا جائے ورنہ دوسری صورت میں کینیڈا، چین کی جانب سے کیے جانے والے سنگین نتائج کی مکمل ذمہ داری قبول کرے۔
واضح رہے کہ ہیوواے کی چیف فنانشل افسر اور کمپنی کے بانی کی بیٹی مینگ وانژو کو رواں ماہ کے آغاز میں کینیڈین پولیس نے امریکی درخواست پر حراست میں لیا تھا تاہم ان کی گرفتار 6 دسمبر کو ظاہر کرتے ہوئے کہا گیا تھا کہامریکی حکام کو شبہ ہے کہ مینگ وانژو نے ایران پر عائد امریکی پابندیوں کی خلاف ورزی کی۔ابھی یہ مکمل طور پر واضح نہیں ہو سکا کہ مینگ وانژو نے کس نوعیت کی خلاف ورزی کی ہے تاہم 7 دسمبر کو انہیں کینیڈا کی مقامی عدالت میں پیش کیا گیا تھا جہاں ان کے خلاف امریکا کے ساتھ دھوکے کے الزام کے تحت سماعت کی گئی تھی۔گزشتہ روز کینیڈا کی ریاست برٹش کولمبیا کی سپریم کورٹ نے مینگ وانژو پر لگائے الزامات پر 5 گھنٹے تک طویل سماعت کی تھی، تاہم عدالتی کارروائی کسی نتیجے کے بغیر ہی ختم ہوگئی تھی۔مینگ وانژو کو اسی عدالت میں اگلی سماعت پر پیش کیا جائے گا اور اگر ان پر امریکا کے ساتھ دھوکے اور ایران کو فائدہ دینے کا الزام ثابت ہوگیا تو انہیں کم سے کم 30 سال قید کی سزا بھی ہو سکتی ہے۔