ماسکو (سچ نیوز) امریکہ کی جانب سے ہتھیاروں کی دوڑ روکنے کا معاہدہ ختم کیے جانے کے بعد روس نے معاہدے کو معطل کردیا۔ روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے کہا ہے کہ اب امریکہ سے کوئی بات نہیں ہوگی۔ روس سپر سوک میزائل بنانے پر توجہ مرکوز مرکوز کرے گا۔ خیال رہے کہ گزشتہ دنوں امریکہ کے سابق فوجی جرنیل نے اپنے ایک کالم میں اس بات کا دعویٰ کیا تھا کہ روس کے سپر سونک میزائل کا توڑ امریکہ کے پاس نہیں ہے۔امریکہ کی جانب سے 1987ءمیں طے شدہ انٹرمیڈیٹ رینج نیو کلیئر فورسز معاہدے سے دستبردار ی کے ایک روز بعد روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے وزیر دفاع اور وزیر خارجہ کے ساتھ ملاقات کی۔ اس ملاقات میں روس نے امریکہ کے فیصلے کے بعد مذکورہ معاہدے کو معطل کرنے کافیصلہ کیا۔پیوٹن نے کہا کہ ان کا ملک بھی امریکہ کے بعد جوہری ہتھیاروں کی دوڑ روکنے کے معاہدے کو خیر باد کہہ رہا ہے ۔ اگر واشنگٹن نے یورپ میں درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے جوہری میزائل نصب کیے تو ماسکو بھی ایسا کرے گا۔ پیوٹن نے یہ بات زور دے کر کہی کہ روس اپنے یورپی حصے میں ان ہتھیاروں کو اس وقت تک نصب نہیں کرے گا جب تک امریکہ ایسا نہیں کرتا۔روسی صدر نے وزیر خارجہ اور دفاع سے ملاقات میں کہا کہ روس سپر سانک سمیت نئے میزائلوں کی تیاری پر کام کرے گا۔ انہوں نے درمیانے فاصلے تک زمین سے زمین پر مار کرنے والے میزائل تیار کرنے کا حکم بھی دے دیا۔ پیوٹن نے وزراءکو ہدایت کی کہ وہ واشنگٹن کے ساتھ ہتھیارو ں کی روک تھام سے متعلق بات چیت کا آغاز نہ کریں۔